راولپنڈی(سٹاف رپورٹر)بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل ملاقات کے لیے آنے پر پولیس نے عمران خان کی بہنوں، عمر ایوب، زرتاج گل، حامد رضا، نیاز اللہ نیازی اور دیگر کو ملنے سے روک دیا، علیمہ خان اور بہنیں احتجاج پر بیٹھ گئیں اور جانے سے انکار کردیا بعدازاں سات افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔عمران خان سے ملاقاتوں کا دن ہے تاہم آنے والے رہنماؤں کو روک دیا گیا ہے۔ قائد حزب اختلاف عمر ایوب گورکھ پور ناکہ پہنچے جہاں پولیس نے انہیں روک لیا۔روکے جانے کے بعد عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شہباز شریف سے بڑا جھوٹا کوئی نہیں، پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی جو انہوں نے لگائی ہے کتنی دیر تک دے سکتے ہیں؟ روپے کی قدر کم ہونے سے ملک پر 14 ہزار چار سو پچاس ارب قرضہ بڑھا ہے مہنگائی کہاں جارہی ہے ابھی مزید مسائل کھڑے ہونگے۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بلوچستان کو کیسے دیں گے؟ یہ سب کا سب جھوٹ ہے حکومت بتائے کون سے فنڈ بلوچستان میں لگائیں گے؟ حکومت جھوٹ بول کر فراڈ کررہی ہے، بلوچستان میں اختر مینگل کا راستہ روکا گیا، قومی اسمبلی میں حکومت کے کسی ایم این اے کو کہا جائے کہ وہ بغیر سیکیورٹی کے بلوچستان جاکر دکھائے، بلوچستان کا وزیر اعلی بغیر سیکیورٹی کے کوئٹہ سے باہر نہیں جاسکتا۔اسی طرح علیمہ خان کو داہگل کے مقام پر پولیس ناکے پر روک دیا گیا، ان کے ساتھ دیگر دو بہنوں کو بھی روک دیا گیا اس پر اہل خانہ نے احتجاج کیا اور کہا کہ اگر آج ملاقات نہیں کرنے دی گئی تو ہم یہاں سے نہیں جائیں گے، ہمیں یقین دہانی کرائی گئی تھی آج ہماری ملاقات کرائی جائے گی ہمیں آج پھر روکا گیا ہے اس کا مطلب یہ جھوٹ بول رہے ہیں۔زرتاج گل کو پولیس نے داہگل کے ناکے پر روک لیا اور جیل جانے کی اجازت نہیں دی۔ زرتاج گل نے میڈیا سے کہا کہ ہم نے ان سے کہا عدالتی احکامات اور جیل مینول کے مطابق ہماری آج ملاقات ہے مگر انہوں ںے اڈیالہ روڈ پورا بند کیا ہوا ہے تماشا لگایا ہوا ہے، انہیں اتنا خوف ہے ہمیں اپنے لیڈر سے ملنے نہیں دے رہے، عطا تارڑ ایک نالائق انسان غیر سنجیدہ انسان ہے، اگر خوف نہیں تو اڈیالہ روڈ کو کیوں بند کیا ہوا ہے۔